BAABULILM Notes

پاکستان کی عدالتوں میں اردو کا رواج

پاکستان کی عدالتوں میں اردو کا رواج:۔


عدالتی نظام عوام الناس کے لئے حصولِ انصاف کا واحد اور معتبر ترین ذریعہ ہے۔ داد خواہ (Petitioner) عدلیہ کے اہم کرداروں میں سے ایک ہوتا ہے۔ عدلیہ کا سارا نظام اسی کے گرد گھومتا ہے۔کیونکہ جب تک کسی کی داد رسی مقصود نہ ہو۔ عدالت کی کاروائی کا مقصد پورا نہیں ہوتا۔برصغیر پاک و ہند میں چونکہ برطانوی دورِ اقتدار کے ابتدائی زمانے ہی سے اردو دفتری زبان اور عدالتی زبان کے طور پر رائج کر دی گئی تھی۔ اس لئے پاکستان کی عدالتوں میں اردو کا رواج بھی پاکستان کے معرض وجود میں آنے کے فوری ساتھ ہی شروع ہو گیا تھا۔

اسے پڑھیے:۔ پنجاب یونیورسٹی بی اے بی ایس سی آن لائن امتحانات

عدالتی کاروائی اور حصول انصاف کا عمل:۔

عدالتی کاروائی اس زبان میں ہونی چاہیے جسے عوام اور عدالت سے متعلقہ لوگ بہتر طور پر سمجھ سکیں۔کیونکہ حصول انصاف کا عمل اسی وقت مؤثر ہو سکتا ہے۔  جب داد خواہ عدالتی کاروائی سے مجموعی تناظر میں بخوبی آگاہ ہو۔ اور وہ اپنے حقوق، قانونی معاملات و مسائل اور فرائض کو اچھے طریقے سے سمجھ سکے۔اور مؤثر طریقہ کار کو اپنا سکے۔

اس سلسلے میں ڈاکٹر جمیل جالبی لکھتے ہیں:۔

”عدالتوں سے متعلق ہر قسم کا مواد اردو میں دستیاب ہونے کا فائدہ یہ ہو گا کہ ہمارے جج، وکیل، مختار،، محرر اور پیشکار ہی نہیں بلکہ عام عوام اور کم پڑھے لکھے لوگ بھی کسی مدد کے بغیر ہی اپنے قانونی معاملات و مسائل اور حقوق و فرائض سے بلاواسطہ واقف اور آگاہ ہو سکیں گے اور اس طرح مؤکل ، وکیل، اور عدالت باہم افہام و تفہیم کے گہرے رشتے میں منسلک ہو جائیں گے۔“

برِصغیر پاک و ہند میں برطانوی دور اقتدار کے ابتدائی زمانے ہی سے اردو دفتری اور عدالتی زبان کے طور پر رائج کر دی گئی تھی۔ تاکہ ہر خاص و عام اپنے قانونی حقوق اور قانونی حیثیت سے آگاہ ہو سکے۔ لہذا اردو زبان ابتداء ہی سے عدالتی ضرورتوں کو احسن طریقے سے پورا کرتی رہی ہے۔

پرتکلف اندازِ تحریر:۔

پرتکلف اندازِ تحریر عدالتی زبان اور اسلوب کو مجروع کرتا ہے۔ متبدل اور غیر سنجیدہ انداز بھی اس کو متانت اور سنجیدگی کے دائرے سے باہر نکال دیتا ہے۔ جب ہم اس تناظر میں پاکستان میں عدالتی امور سے متعلق اردو تحریروں کا مطالعہ کرتے ہیں تو معلوم ہوتا ہے کہ یہ اردو تحریریں درج بالا خصوصیات کی غماز ہیں ۔ ان میں زبان اور اسلوب کا وہ خوب صورت ، سنجیدہ اور متین لب و لہجہ پایا جاتا ہے جو انہیں ثقافت اور متانت کے درجےپر پہنچا دیتا ہے۔

مزید پڑھیں:۔ یونیورسٹیز دوبارہ کھولنے کا اعلان

زندگی کے مختلف شعبوں کی طرح عدالتی شعبے نےبھی اردو کی ترویج اور اشاعت کے لیے اتنا کام کیا ہوا ہے کہ اس کے تجزیاتی مطالعے پر الگ تحقیقی کام کی ضرورت ہے۔ عدالت میں مروج اور مستعمل اردو، روزمرہ زبان اور اسلوب کے ساتھ متعلق ہوتے ہوئے بھی اپنے اصطلاحی اسلوب میں منفرد خوبیوں کی حامل ہے۔ اس اردو کا اپنا رنگ اور ڈھنگ ہے۔ دفتری اردو کی طرح عدالتی اردو بھی اپنی الگ خصوصیات لئے ہوئے ہے۔

پچھلی اقساط پڑھنے کے لیے نیچے دئیے گئے لنک (پچھلا صفحہ )  پر کلک کریں۔  اُردُو کی ترویج کے لئے ہماری یہ ادنی سی کاوش جاری ہے۔ مزید پڑھنے کے لیے ہمارے فیس بک پیج باب العلم اکیڈمی آف سائنس اینڈ کامرس کو فالو کیجئے۔اس کے علاوہ مزید تعلیمی خبروں اور معلومات کے لئے ہمارے یو ٹیوب چینل باب العلم لرننگ پوائنٹ کو سبسکرائب کریں، تاکہ آپ روزانہ نئی معلومات ملتی رہیں۔

« پچھلا صفحہاگلا صفحہ » 


About Author:

Muhammad Irfan Shahid
Experienced Lecturer with a demonstrated history of working in the Computer Software industry. Skilled in Microsoft Office (MS Word, MS Excel, MS PowerPoint, MS Access) HTML, CSS, JavaScript, PHP, C, C++, Java, ASP.Net, and MySQL. Strong information technology professional with BSCS (Hons) focused in Computer Science from Virtual University of Pakistan, Lahore.

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *